اترا تو تیری یاد کے دھارے میں بہہ گیا

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملائیشیا

منظر رہِ حیات کا کتنا حسین تھا
اک شخص جب تلک مرے دل میں مکین تھا

اترا تو تیری یاد کے دھارے میں بہہ گیا
دریا بھی میری آنکھ کا صحرا نشین تھا

بھرتا رہا ہے رنگ زمانہ بھی شان سے
کچھ راستہ بھی پیار کا یہ دلنشین تھا

چمکا یوں میری ذات کا آنگن کہ کیا کہوں
اترا شبِ حیات میں اک مہ جبین تھا

اس شاخ دل پہ پیار کے غنچے کھلے ، مگر
پر اس قدر نہیں کہ یہ جتنا یقین تھا

ڈستا رہا ہے سانپ کی صورت حیات کو
وہ آدمی جو وشمہ زیرِ آستین تھا

Rate it:
Views: 523
17 Nov, 2015
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL