اتنا نازک ہو تعلق تو نبھاؤں کیسے
Poet: Mazhar Iqbal Samar By: Mazhar Iqbal Samar, kharian-gujratاتنا نازک ہو تعلق تو نبھاؤں کیسے
دیار محبت کو میں چھوڑ نہ آؤں کیسے
سورج کی شعائیں بھی رہیں سہمی سہمی
میں نفرت کے اندھیروں کو بجھاؤں کیسے
چھپا رکھا ہے لٹیروں سے سب مال و متاع
امیر کارواں مگر تم سے چھپاؤں کیسے
گوشہ دل سے ہمیں تلخی کے سوا کچھ نہ ملا
تو ہی بتا پھر تجھے بھول نہ جاؤں کیسے
چھائے ہیں ظلمتوں کے اندھیرے چار سو
روشنی کے لئے گھر کو نہ جلاؤں کیسے
ملا جو خاک میں مظہر تو صدا آتی ہے
شہر خاموشاں میں اب اسے ستاؤں کیسے
More Sad Poetry






