اتنا یاد ہے ساون رت تھی
جب ہم ان سے دور ہوئے
اس دن سے ہی ساون برسا
ہر دن میری آنکھوں سے
اتنا یاد ہے ساون رت تھی
جب ہم ان سے دور ہوئے
گرچہ آنکھیں ساون برسیں
پر ساون کو آنکھیں ترسیں
اتنا یاد ہے ساون رت تھی
جب ہم ان سے دور ہوئے
اب کیسے ساون آتا ہے
کب آتا ہے کب جاتا ہے
کچھ بھی یاد نہیں رہتا ہے
اور ہمارا دل کہتا ہے
اتنا یاد ہے ساون رت تھی
جب ہم ان سے دور ہوئے
اس دن سے ہی ساون برسا
ہر دن میری آنکھوں میں