اجازت و گزارش
Poet: مرزا عبدالعلیم بیگ By: Mirza Abdul Aleem Baig, Hefei, Anhui, Chinaتم اگر چاہو جانا
 ہاتھ اگر چاہو چھڑانا
 چلو تم کو ہے اجازت
 فقط ہے اک گزارش
 میری ہر سوچ میں شامل رہنا
 جیسے یادوں میں رہتے ہو
 یونہی تا عمر حاصل رہنا
 بچھڑنا چاہو تو ہے اجازت
 مگر تم یہ یاد رکھنا
 اپنی ہر بات پہ قائل رہنا
 یاد رکھنا کے تمہیں
 لوٹ کے پھر آنا ہوگا
 دور جا کر بھی تم
 میری سمت سے مائل رہنا
 تمہارے جانے سے اگر
 بکھرتی ہے تو بکھرنے دو
 یوں بھی تو برباد ہے دنیا میری
 اگر ہو سکے تو تم بھی
 میری یاد میں برباد رہنا
 نئی رُتوں میں کبھی کبھی
 بھیجنا خوشبو اپنی
 تمہاری خوشبو کے بنا
 بہت مشکل ہے جینا
 پھول بھیجوں گا تہمیں 
 نئے سال کی آمد ہے
 ہو سکے تم سے تو
 اُسہی موڑ پہ منتظررہنا
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
 
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 