اجلی ھوئی سحر
Poet: amber shahid By: amber shahid, Lahoreمدت کے بعد آئی ھے اجلی ھوئی سحر
 کتنے ھی رنگ لائی ھے اجلی ھوئی سحر
 
 بجھنے لگی تمام مرے دل کی تشنگی
 بن کے گھٹا سی چھائی ھے اجلی ھوئی سحر
 
 ملتی ھر ایک کو ھے اگر ڈھونڈ لے کوئی
 ھر روح میں سمائی ھے اجلی ھوئی سحر
 
 مٹنے لگی ھیں میرے گماں کی وہ ظلمتیں
 کیسا یہ نور لائی ھے اجلی ھوئی سحر
 
 ان رتجگوں سے کوئی بہی شکوہ نھیں رہا
 عنبر جو میں نے پائی ھے اجلی ھوئی سحر
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
 
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






