اجنبی دیار میں مقدر. ڈھونڈنے نکلا ہوں میں
Poet: Kaiser Mukhatr By: Kaiser Mukhatr, Hong Kongاجنبی دیار میں مقدر. ڈھونڈنے نکلا ہوں میں
ریت کے صحرامیں سمندر ڈھونڈنے نکلا ہوں میں
بے. سکُونی کا دیار چھوڑ. کے بھاگا تھا میں
اجنبی دیواروں میں گھر ڈھونڈنے نکلا ہوں میں
ریت کے گھروندے ہیں نظر دوڑاؤں جس طرف
پتھروں کے درمیاں گُہر ڈھونڈنے.نکلا ہوں میں
جس قد ر چا ھے رقیب زہر افشا نی کرے
دشمنوں میں جینے کا ہنُر ڈھونڈنے نکلا ہوں میں
وہ. ھاتھ میں لے کر عصا رہنما بن ہی گیا
زلفِ زلیخا کا مصر ڈھونڈنے نکلا ہوں میں
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم







