لگتا نہیں ہے دل میرا اجڑ دیار میں
کس کی بنی ہوئی ہے عالم نا پائیدارمیں
ان حسرتوں سے کہہ دو کہیں اور جا بسیں
تنی جگہ کہاں ہے دل داغدار میں
بلبل کو باغباں سے نہ صیاد سے گلہ
قسمت میں قید لکھی تھی فصل بہار میں
عمر دراز مانگ کر لائے تھے چار دن
دو آرزو میں کٹ گئے دو انتظار میں