میں اک اجڑا دیار ہوں نہ ستاؤ مجھ کو
ویرانی بہت آئی ہے نہ ستاؤ مجھ کو
ٹھوکریں زمانے میں بہت کھائیں ہے میں نے
اب اور ٹھوکریں نہ لگاؤ مجھ کو
جہان میں جہاں بھی گیا رسوا ہوا میں
اب اور امیدوں کا سہارا نہ دلاؤ مجھ کو
اندھیروں میں بھٹک رہا ہوں میں اس قدر
اب روشنی کی کرن نا دکھاؤ مجھ کو
غموں میں پڑا رہا میں اے اکرام
سہارا دوسروں کا نہ دلاؤ مجھ کو