کبھی نیند میں کبھی ہوش میں تو جہاں بھی ملا تجھے دیکھ کر نہ نظر ملی نہ زبان ہلی کبھی خواب میں کبھی روبرو تو جہاں بھی ملا تجھے پا کر نہ بولی بند لبوں کی بولیاں نہ سنی چپ کی شوخیاں