بدن تھکن سے چور ہے
پر نیند ہم سے دور ہے
تیرا خیال ساتھ ہے
بڑی اداس رات ہے
ہوا غم کا زور ہے
سمندروں کا شور ہے
جدائیوں کی بات ہے
بڑی اداس رات ہے
ہر نظر شراب ہے
تیرے ملنے کا خواب ہے
یہ کونسا عذاب ہے
بڑی اداس رات ہے
گئے دنوں کی یاد ہے
تھکا تھکا سا چاند ہے
دکھی دکھی سی بات ہے
بڑی اداس رات ہے