اداس رت میں

Poet: By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

اداس رت میں
لہو کی بوندوں میں
بس اداسی ہی جاگتی ہے
کہیں پڑھا تھا کہ پھر سنا تھا
تو یوں بھی ہوتا ہے یہ اداسی
تمام یادوں کی نرم و نازک سی کونپلوں کو
کبھی اچانک ہی نوچ لیتی ہے
بے خیالی میں بے خودی میں
سنو یہ دھڑکا لگا ہے من کو
نہ ایسا ہو کہ تم ایسی رت میں ہمیں بھلا دو
یہی تو تم سے کہا تھا جاناں !
وہی ہوا ناں۔ ۔ ۔ ۔بھلا دیا نا ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ؟
 

Rate it:
Views: 619
16 Nov, 2013