اداس لوگو ادھر تو آو ہمیں بتاو

Poet: Salahuddin Baloch By: Salahuddin Baloch, Quetta

اداس لوگو ادھر تو آؤ ہمیں بتاؤ
کہاں کہاں پر ملے ہیں گھاؤ ہمیں بتاؤ

سفر میں درپیش مشکلوں کا بھی تذکرہ ہو
یہ داستانِ الم سناؤ ہمیں بتاؤ

سفر کے آغاز میں بھی انجام کا علم ہو
ابھی محبت نہ آزماؤ ہمیں بتاؤ

سپاہیانِ وفا چلے ہیں بڑے سفر پر
ہے کس جگہ پر ابھی پڑاؤ ہمیں بتاؤ

مجھے خبر ہے کوئی بھی مرہم نہیں کرے گا
بس اک صدا ہے ہمیں بتاؤ ہمیں بتاؤ

Rate it:
Views: 670
26 May, 2019