اداس لوگوں سے دل لگانا مجھے بھائے تو کیا کروں میں
ٹوٹ ٹوٹ کے بکھر جانا مجھے بھائے تو کیا کروں میں
چاندنی راتوں میں ویران راہوں پہ تنہا بیٹھ کر
راستہ گھر کا بھول جانا مجھے بھائے تو کیا کروں میں
سکوں جس نے چھین لیا ہے چین جس نے لوٹ لیا ہے
اُسی کا جو مسکرانا مجھے بھائے تو کیا کروں میں
ریت کے یہ گھر سارے مانا لہریں مٹا رہی ہیں
ریت سے پر گھر بنانا مجھے بھائے تو کیا کروں میں
مست رُتوں میں نشیلی آنکھیں جو دیکھ کر ساجد
بنا پیئے ہی بہک جانا مجھے بھائے تو کیا کروں میں