جب کبھی کوئی غم شناس ملا کھویا کھویا بڑا اداس ملا اپنے اپنے نصیب ہوتے ہیں ہم کو دریا بھی بن کے پیاس ملا اس کو کیا غرض میری چوٹوں سے اس کو دل ہی نہیں اداس ملا دل کو جب بھی سدید ڈھونڈا ہے کوئے جاناں کے آس پاس ملا