اداسی دل پہ یوں چھائی ہوئی ہے زندگی جیسے کمہلائی ہوئی ہے تلاطم روح میں ایسے بپا ہے جیسے چوٹ سی کھائی ہوئی ہے جنوں پہ خرد کا غلبہ ہوا ہے محبت جیسے کملائی ہوئی ہے