میرے دل کا جو
تمہارے دل سے روشتہ ہے
میری روح کا جو
تمہاری روح سے تعلق ہے
فاصلوں کے رمیاں جو
تصور کا سلسلہ ہے
وہ رشتہ٬ وہ تعلق، وہ سلسلہ
مجھ سے بار بار کہہ رہا ہے
تو خوش نہیں اداس ہے
تو مطمئن نہیں پریشان ہے
بس ایک بار کہہ دو
ایسا نہیں کچھ نہیں ہے
بس ایک بار کہہ دو
میری اداسی کی وجہ یہ نہیں ہے