اداسی کی یہ رت کیسی چھائی

Poet: Mobeen Nisar By: Mobeen Nisar, Islamabad

 اداسی کی یہ رت کیسی چھائی
بعد تیرے ویرانیٴ دل میں نہ بہار آئی

اپنا حافظہ بھی تو بلا کا ہے
کوئی بات بھی تیری نہ بھول پائی

خوشنما تھےسبھی رنگ تجھ پر مگر
بھولتا ہی نہیں تیرا وہ دست_ حنائی

کئی بار تو ڈھل گئی شعر میں
کئی بار غزل اختتام تک نہ آئی

کئی بار خاموشی کا قفل ٹوٹا
ہر بار لگا یہ کہ تیری آواز آئی

اڑ کر آیا کہیں سے اک پیپل کا پتہ
جیسے لکھ بھیجا ہو تم نے "سودائی"

لگتا ہے کہ بارش کا موسم ہے
صبح سے آنکھوں میں نمی آئی
 

Rate it:
Views: 540
12 Sep, 2014