اداسیوں کی صدا

Poet: Ishraq Jamal Ashar Chishti By: Ishraq Jamal Ashar Chishti, karachi

شفق کے رنگ سے رنگین جب وہ شام ہوئی
اداسیوں کی صدا پھر شہر میں عام ہوئی

سبھی نے جام محبت کے پی لیے بھر کے
ہمارے وقت میں آ کر وفاء حرام ہوئی

گلوں میں سب کے محبت کے ہار ڈالے گئے
ہمارے واسطے شمشیر بے نیام ہوئی

سبھی کو اذن کے کھل کر یہاں کلام کریں
مگر ہماری زباں کے لیے لگام ہوئی

قصور معاف کیے سب ہی کے یہاں لیکن
سزا ہمارے لیئے ہی مگر دوام ہوئی

قلانچ بھر نہیں سکتے غزال بھی اب تو
سنا ہے چال بھی انکی سبک خرام ہوئی

تم اسکے عشق میں دنیا سے کل جھگڑتے تھے
وہ بے وفاء بھی تو اشہر نہ تیرے نام ہوئی

Rate it:
Views: 518
08 Mar, 2010
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL