کوئی فریاد لبوں پر لاکر میرے رب تجھہ کو میں جانچنا چاہتا ہی نہیں چپ کئے بیٹھا ہوں ادراک ِ حقیقت ہے مجھہ کو جو تیرا اذن نہ ہو کوئی کچھ پاتا ہی نہیں