ادھورا سراب

Poet: AHMAR HASSAN AHMAR By: Syed Ahmar Hassan Rizvi, karachi

یہ کبھی کبھی دل میں کھو جنا
کبھی ان کی یادوں کو سوچنا
کبھی گذری باتوں کو کھولنا
کبھی اپنے اشکوں کو تولنا
یہ جو گزری باتوں کا خواب ہے
یہ فقط ادھورا سراب ہے
میری زیست کی ہے یہ بے بسی
یہ تو جگ کا طالم جواب ہے
کہ وہ شخص ظالم و بے وفا
جو وفا کے معنی تھا جانتا
کسی اور کے گھر اتر گیا
میری راتیں سونی وہ کر گیا
میرا دل مچلتا ہے اس طرح
کہ چراغِ شب جلے جس طرح
اِسے کچھ کہوں تو میں کیا کہوں
اسے کچھ بتاؤں تو کس طرح
میں نے اپنے دل سے جو یہ کہا
کہ وہ شخص اپنا نہیں رہا
میرے دل نے رو کے یہ خود کہا
اسےُ بھول جا، اسےُ بھول جا
یہ جو گزری باتوں کا خواب ہے
یہ فقظ ادھورا سراب ہے

Rate it:
Views: 471
06 Jun, 2011
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL