ادھورا پن

Poet: Wamiq Kakakhel By: Wamiq Kakakhel, Rawalpindi

میرے ادھورے پن
اے میری راہ زیست کے ساتھی
کبھی تو مجھ کو اکیلا بھی چھوڑ دے آخر
کبھی تو دور بھی جا
میری تنہائیوں سے اکتا کر
میں چاہتا ہوں اکیلا پھروں
میں تنہا رہوں
کہ راہ زیست کے کانٹوں کو میں اکیلا چنوں
یوں زندگی سے کسی کو مفر نہیں لیکن
میں چاہتا ہوں
کہ اس زندگی کو دھوکہ دوں
مگر میرے ادھورے پن
تیری تکمیل کی خواہش ہے جب تلک باقی
یہ ہو نہیں سکتا میں ایسا کر نہیں سکتا
میری حیات کا مقصد تو میری نظروں میں
بس اس قدر ہے
کہ تجھ کو میں پورا کر جاؤں
پھر اس کے بعد میں زندہ رہوں یا مر جاؤں

Rate it:
Views: 1233
11 Jun, 2010
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL