ادھوری خواہشوں
Poet: Muhammad Asif Salyana By: Muhammad Asif Salyana, Jhangمیری زندگی
خواہشوں حسرتوں میں گھری
خواہشیں جو کبھی نہ پوری ہوئیں
اور جو پوری ہوئیں وہ ادھوری ہوئیں
خواہشوں کے لئے یہ ضروری نہیں
کہ وہ پوری بھی ہوں
جب سے عقل و فہم میں یہ بات آئی ہے
خواہشوں میں مقید ایک اور حسرت
میرے نادان دل میں اتر آئی ہے
کہ خواہشیں گرچہ پوری نہ ہوں
گر جو پوری ہوں وہ ادھوری نہ ہوں
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






