ادھوری شام
Poet: عمیر اکبر By: umair Akbar tabish , Rawalpindiچلو پھر چلیں آج ہم کنارے شام کے تابش
لے کر پرانے خط ادھورے جام کے تابش
لکھے تھے جس میں اس نے سب ہمارے نام
محبت کے سبھی سپنے وہ دل کے سبھی پیغام
اٹھا کر بوجھ یاددوں کا لئے چلتے ہیں سب سامان
سپرد دریا کرنے کہ ہے آج پھر ادھوری شام
More Sad Poetry






