ادھورے خواب کی انوکھی تعبیر ہوتی ہے
ہر ہاتھ میں محبت کی لکیر ہو تی ہے
ضروری تو نہیں ہوتا قتل ہتھیا ر سے ہو
نگاۂ یار بھی امرحہ عجب شمشیر ہوتی ہے
محبت کی راہ میں حائل اپنے ہی رہتے ہیں
ہمارےپیروں میں رشتوں کی زنجیر ہوتی ہے
اکثرہار جاتےہیں سکندر بھی کھلاڑی بھی
سنو جوجیت ہوتی ہےوہی تقدیر ہوتی ہے
محبت خودفراموشی محبت خواب جزیرہ
نگاہوں میں دم آخر بس اک تصویر ہوتی ہے
محبت کا صحیفہ دلوں میں جب اترتا ہے
نہیں پھر ختم چاہت کی تفسیر ہوتی ہے
رکھا ایسا سحر امرحہ محبت میں خدا نے
غرور بےنیازی وگرنہ کہاں اسیر ہوتی ہے