اردو شاعری زندگی

Poet: امیتا پرسو رام میتا By: محمد رضوان, Rawalpindi

زندگی اپنا سفر طے تو کرے گی لیکن
ہم سفر آپ جو ہوتے تو مزا اور ہی تھا

کعبہ و دیر میں اب ڈھونڈ رہی ہے دنیا
جو دل و جان میں بستا تھا خدا اور ہی تھا

اب یہ عالم ہے کہ دولت کا نشہ طاری ہے
جو کبھی عشق نے بخشا تھا نشہ اور ہی تھا

دور سے یوں ہی لگا تھا کہ بہت دوری ہے
جب قریب آئے تو جانا کہ گلا اور ہی تھا

میرے دل نے تو تجھے اور ہی دستک دی تھی
تو نے اے جان جو سمجھا جو سنا اور ہی تھا

Rate it:
Views: 1306
25 Jan, 2022
More Life Poetry