اے میری روح کے ارمان اب کہاں گم ہے میں کہ اب ہجر میں تڑپوں مرغ بسمل کی طرح اک آگ لگا دی تو نے دل میں میرے جس سے اک مہک سی اٹھی وہ بھی صندل کی طرح