ارمان
Poet: (ماہم جاوید (ماہی ناز By: Maham Jawaid, Karachiشاید کہ تم میرے کبھی ہمراز بن سکو
میں گیت تو نہیں، مگر تم ساز بن سکو
میری کوئ پہچان تو نہیں ہے یہاں پر
اے کاش کہ تم میرے لیے ناز بن سکو
خاموشیوں کی اپنی زبان ہوتی ہے، پھر بھی
چاہتی ہوں کہ تم ہی میری آواز بن سکو
انجام کے ڈر سے ہی تو اقرار نہ کیا
تم بن کہے میرے لیے آغاز بن سکو
روٹھوں جو کبھی میں تو منانے کو آؤ تم
پر دل کبھی کرتا ہے تم ناراض بن سکو
کانٹوں کی جھاڑیاں، یہ زمینیں تو ملی ہیں
اے کاش کہ تم گوشۂ گداز بن سکو
ان شعر و شاعری سے تمھیں شغف ہی نہیں
تو میں نے کب کہا کہ تم فراز بن سکو
تم جس طرح کے ہو، بھلے سے لا،ابالی
پر ہو میرے میرے ہی ہو یہ اعزاز بن سکو
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






