ارے ناخداؤ ارے ناخداؤ

Poet: توقیر اعجاز دیپک By: ارشد علی جٹ, Gojra

ارے ناخداؤ ارے ناخداؤ
کدھر لے چلے ہو وطن کی یہ ناؤ

کہ آگے تو ہر سو بھنور ہی بھنور ہیں
کوئی آ کے اس کو کنارے لگاؤ

ہو مقروض چاہے یا کنگال مِلت
تمھیں کیا تم اپنے اثاثے بناؤ

جِدَھر دیکھو بربادیاں ہی مچی ہیں
خدارا کچھ آنکھوں سے پَٹّی ہٹاؤ

تمھارے نشیمن کہیں اور ہیں تو
ہمارے لئے نہ جہنم بناؤ

یہاں سچ کی آواز جو بھی اٹھاۓ
اسے راستے سے نہ ایسے ہٹاؤ

بنو جس قَدَر چاہے فرعون لیکن
وِجے ہو گی حق کی یہ تم جان جاؤ

 

Rate it:
Views: 126
15 Aug, 2024
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL