اس تنہائی میں کیسے ہو

Poet: By: NS, lahore

کیسے ہو
اس تنہائی میں کیسے ہو
اور کیا کرتے ہو
کون کون یاد آتا ہے اور کیسی کیسی یادوں سے ڈر لگتا ہے
کیا کوئی غم٬ کوئی د کھ٬ کوئی رنجش دل بہلانے آتی ہے
کوئی سپنا٬ کوئی بھول
کوئی آوارہ شکوا
ویرانی کے کندھے پر سر رکھ کے تم پر ہنستا ہے
کیا گم صم چپ تصویریں٬ ٹیبل
اور بیمار کتابیں
گونگی کھڑکی٬ ساکت پنکھا
اور لاچار سکوت پنکھا
سانسوں میں گرہوں پر گرہیں ڈال ڈال کے
دل کو دکھا دیتے ہیں
کیا دل کو د کھا دیتے ہیں
کچھ بولو نا
اس تنہائی میں کیسے ہو
اور کیا کرتے ہو

Rate it:
Views: 409
16 Jul, 2009