اس تنہائی میں کیسے ہو

Poet: By: NS, lahore

کیسے ہو
اس تنہائی میں کیسے ہو
اور کیا کرتے ہو
کون کون یاد آتا ہے اور کیسی کیسی یادوں سے ڈر لگتا ہے
کیا کوئی غم٬ کوئی د کھ٬ کوئی رنجش دل بہلانے آتی ہے
کوئی سپنا٬ کوئی بھول
کوئی آوارہ شکوا
ویرانی کے کندھے پر سر رکھ کے تم پر ہنستا ہے
کیا گم صم چپ تصویریں٬ ٹیبل
اور بیمار کتابیں
گونگی کھڑکی٬ ساکت پنکھا
اور لاچار سکوت پنکھا
سانسوں میں گرہوں پر گرہیں ڈال ڈال کے
دل کو دکھا دیتے ہیں
کیا دل کو د کھا دیتے ہیں
کچھ بولو نا
اس تنہائی میں کیسے ہو
اور کیا کرتے ہو

Rate it:
Views: 421
16 Jul, 2009
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL