اس دل میں سلامت ہے اب تک
وہ شوخی ء لب
وہ حرف ء وفا
وہ نقش ء قدم
وہ عکس ء حنا
سو بار جسے چوما ہم نے
اس دل میں سلامت ہے اب تک
وہ گرد ء الم
وہ دیدہ ء نم
ہم جس میں چھپا کر رکھتے تھے
تصویر بکھری یادوں کی
زنجیر پگھلتے وعدوں کی
پونجی ناکام ارادوں کی
اے تیز ہوا ناراض نا ہو
اس دل میں سلامت ہے اب تک
کچھ ریزے نرم سوالوں کے
کچھ در انمول خیالوں کے
اک سچا روپ حقیقت کا
اک جھوٹا لفظ ۔ محبت ۔ کا
اس دل میں سلامت ہے اب تک
اس دل میں سلامت ہے اب تک