Add Poetry

اس رات بڑی خاموشی تھی

Poet: rafiq sandeelvi By: rashid sandeelvi, islamabad

میں اس کو ڈھونڈنے نکلا تو
اس رات دریچے خالی تھے
اور سڑکوں پر ویرانی تھی
آکاش کے نیلے ماتھے سے
مہتاب کا جھومر غائب تھا
اس رات بڑی خاموشی تھی
میں اس کو ڈھونڈنے نکلا تو
رستے کے بیچ سمندر تھا
اور اس کے پار پہاڑی تھی
مرے سر پر بوجھ تھا صدیوں کا
اور ہاتھوں میں کلہاڑی تھی
کچھ دور کنارے جوہڑکے
بس مینڈک ہی ٹراتے تھے
اور پیڑ کے پتوں سے کیڑے
اک ساعت میں گر جاتے تھے
میں اس کو ڈھونڈنے نکلا تو
اس رات بڑی خاموشی تھی
 

Rate it:
Views: 677
28 Sep, 2011
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets