اس شہر کی ہواؤں میں

Poet: saiyaan_sham By: saiyaan_sham, rawalpindi

اس شہر کی ہواؤں میں ھیں میرے دل کی صدائیں
فلک پہ چھا جائے جیسے گھنگھور گھٹائیں

وہ ہم نواں ہے تو کیوں پردوں میں چھپا ہیں
جانتا ہے کہ اب کھو گئ ہیں سب میری ادائیں

میں تو اپنوں کی بھئڑ میں چلتی رہی تنہا
جب ہوش آیا تب ملی مجھے ہی سزائیں

احساسات سے میرے کھیلے ھیں لوگ ہزاروں
جو دل پہ لگا تیر تھی اسی کے ہاتھہ اس کی کمانیں

چشم نم کا قصہ سناؤں تو کیسے سناؤں
آئے ہیں پھر خواب رات سجانے

ہم نے کھولا در خود ہی کر دیا بند اپنا
معلم تھا کہ وہ آے گے پھر ہم کو رولانے

یذداں سے کیا جو ذکر ہم نےاپنا
تبھی پھر لوٹ آئی قہر ہم کو بہلانے
ہزاروں بہتان سجا کر اپنے دامن پہ
میں کیسے نکلوں خود کو سب سے بچانے

ثریا وہ مقام ہے جس پر ہے خود خدا کا بسیرا
کیوں چلے آتے ہیں پھر شام سے سبھی خوشیں چرانے

Rate it:
Views: 408
18 Apr, 2012
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL