اس لیے میرا گھونسلہ نہیں تھا
کہ درختوں سے رابطہ نہیں تھا
بیچ رستے میں چھوڑنے والے
مجھ کو منزل کا کچھ پتہ نہیں تھا
میری تنخواہِ زندگی میں سبھی
صرف آہیں تھیں، قہقہہ نہیں تھا
یہ بچھڑنے کی وجہ تھی اس کے
دینے کو کوئی واسطہ نہیں تھا
پہلے پہلے سبھی مخالف تھے
کیونکہ تنہا تھا، قافلہ نہیں تھا
رب کی جانب میں لوٹا تو عبدی
شکوے تھے صرف، شکریہ نہیں تھا