اس نے تلخ لہجے میں میرے نام سے پہلے صرف بے وفا لکھا

Poet: Mohsin Naqvi By: Muhammad Saleem, karachi

اب کے اس کی اداس آنکھوں میں بے سبب اداسی تھی
اب کے اس کے چہرے پہ دکھ تھا بدحواسی تھی

اب کے یوں ملا مجھ سے یوں غزل سنی جیسے
میں نا شناسا ہوں وہ بھی اجنبی جیسے

ذرا خال و خد اس کے سوگوار دامن تھا
اب کے اس کے لہجے میں کتنا کھردرا پن تھا

وہ کے عمر بھر جس نے شھر بھر کے لوگوں سے
مجھ کو ہم سخن جانا ازل سے آشنا لکھا

خود سے مہربان لکھا مجھ کو دلربا لکھا
اب کے سادہ کاغذ پہ سرخ روشنائی سے

اس نے تلخ لہجے میں میرے نام سے پہلے
صرف بے وفا لکھا

Rate it:
Views: 1868
11 Jul, 2008
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL