Add Poetry

اس نے دیکھا بھی تو کیا، اس نے نہ دیکھا بھی تو کیا

Poet: Ahmed Nadeem Qasmi By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

سو گئے لوگ کہ آزاد ہوُئے
کوئی آواز سلاسل میں نہیں

کیوں بھوُلے ہوُئے ہیں صدیوں سے، انداز بپھر کر چلنے کا
پیاسے دریاؤں کو مژدہ ہو، وقت آگیا برف پگھلنے کا

اپنی نظروں میں بھی ہم اک لفظِ بے مفہوم ہیں
اس نے دیکھا بھی تو کیا، اس نے نہ دیکھا بھی تو کیا

یہ اور بات، خُدا بھی نہ مُجھ کو یاد رہا
تری وفا پہ قیامت کا اعتماد رہا

نظر میں شرم ہے، لب نیم وا ہیں، چہرہ گلاب
سحر کی ساری صباحت ترے جمال سی ہے

Rate it:
Views: 485
15 Sep, 2011
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets