اس کو یاد نہیں۔

Poet: By: Asif Muhammad Khan, dil se

کوئی احساس بھی اس کو نہیں
کوئی بات بھی اس کو یاد نہیں

اک شخص نے اس کو چاہا تھا
وہ شخص بھی اس کو یاد نہیں

جس شب بجلی چمکی تھی
اور بادل ٹوٹ کے برسا تھا

ہم دونوں جس میں بھیگے تھے
وہ بارش بھی اس کو یاد نہیں

وہ ساحل ، دریا، پھول ،ہوا
وہ وعدہ بھی اس کو یاد نہیں

وہ ساحل دریا چاند کو تکنا
وہ رات بھی اس کو یاد نہیں

وہ اس کا کہنا وہ میرا سننا
وہ میرا کہنا اس کا سننا

ان ساری باتوں میں
اک بات بھی تو اس کو یاد نہیں

Rate it:
Views: 452
04 May, 2009