اس کو یاد نہیں۔
Poet: By: Asif Muhammad Khan, dil seکوئی احساس بھی اس کو نہیں
کوئی بات بھی اس کو یاد نہیں
اک شخص نے اس کو چاہا تھا
وہ شخص بھی اس کو یاد نہیں
جس شب بجلی چمکی تھی
اور بادل ٹوٹ کے برسا تھا
ہم دونوں جس میں بھیگے تھے
وہ بارش بھی اس کو یاد نہیں
وہ ساحل ، دریا، پھول ،ہوا
وہ وعدہ بھی اس کو یاد نہیں
وہ ساحل دریا چاند کو تکنا
وہ رات بھی اس کو یاد نہیں
وہ اس کا کہنا وہ میرا سننا
وہ میرا کہنا اس کا سننا
ان ساری باتوں میں
اک بات بھی تو اس کو یاد نہیں
More Sad Poetry






