اس کے اک لمحے کے عشق میں سارے خواب جل گئے

Poet: Maria Riaz Ghouri By: Maria Ghouri, Haroona abad

پل سارے وصال کے فراق میں بدل گئے
چاھت کے سارے احوال مذاق میں ڈھل گئے

اس حسیں بستر کا اک اک پلوں جلا دیا
میری چوڑیاں جہاں ٹوٹی وہ ہاتھ سنبھل گئے

کیسے مٹاؤں اس کے لبوں کے عکس کو خود پر سے
میری معصومیت کے سارے لمحات اور وہ پل گئے

تیرے اشاروں پر سر جھکاتی رہی کٹ پتلی کی طرح
مجھے خبر نا رہی میرے سارے ارمان جل گئے

آج وہ خوش ہے رقیب کے ساتھ تو خوش رہے
اس کے اک لمحے کے عشق میں خواب سارے کچل گئے

سجاتی رہی فقط اس کے واسطے خود کو دن رات
اترا رخسار سے سنگھار اور بہہ آنکھو کے کاجل گئے

لمحہ لمحہ اس کو ہی محسوس کرتی ہو تنہائی میں
میری تصوراتی محبت کے گھر اور محل ہل گئے

Rate it:
Views: 589
15 Feb, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL