یہ اس کی سزا تھی یا میری معلوم نہ ہوا سلسلہ دوستی کب ٹوٹا معلوم نہ ہوا ہم نے ہر حال میں نبھانے کی کوشش کی مگر اس کے دل میں کیا تھا معلوم نہ ہوا