اس یاد گار زخم کے پتھر ہیں آج بھی کیا یاد لوگ شہر سمتگر ہیں آج بھی میں نے کوئی سوال کیا نہ دیا کوئی جواب کچھ ارمان دل کے مگر ہیں آج بھی