Add Poetry

استفادہ کر لیا ہے

Poet: رشید حسرتؔ By: رشید حسرتؔ , Quetta

خوشی سے غم ذیادہ کر لیا ہے
ہؤا جو استفادہ کر لیا ہے

مرغن سے اسے پابندیاں تھیں
سو کھانا ہم نے سادہ کر لیا ہے

گناہوں کی سکت باقی نہیں، سو
مدینے کا ارادہ کر لیا ہے

سزا سے بچ گئے استاد کی ہم
کہ مشقوں کا اعادہ کر لیا ہے

کھلانی تھی اسے بچّوں کو روٹی
سو ماں نے کیسا وعدہ کر لیا ہے

وزارت کے مزے لوٹے ہیں ڈٹ کر
خیانتداری جادہ کر لیا ہے

ابھی باقی ہے اس کے دل میں تنگی
اگرچہ گھر کشادہ کر لیا ہے

اسے دکھ جھیلنا ہے جس نے، اپنی
شرافت کو لبادہ کر لیا ہے

جسے حسرتؔ بنایا شاہ زادہ
اسی نے ہی پیادہ کر لیا ہے

Rate it:
Views: 2
28 Feb, 2025
Related Tags on Life Poetry
Load More Tags
More Life Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets