اسکے چلے جانے کے بعد اک لمبا سوگ منایا ہوں
یاد بھی نہیں نجانے آخری بار کب مسکرایا ہوں
کیا تھا پیار اس سے حد سے بھی زیادہ
اسی لئے تو اب میں خود کے لئے بھی پرایا ہوں
اسکی یاد میں آنسوں کا اک تالاب بنایا ہوں
ایسا تو نہ تھا میں جیسا خود کو اب پایا ہوں
کبھی کہا نہ تھا پہلے شعر اک بھی
اب تو اپنے اندر کے شاعر کو میں جگایا ہوں
سوچا نہ تھا انسان اتنا بھی بدل سکتا ہے
میں سلمان دیوانگی میں اپنا اک نام بنایاہوں