Add Poetry

اسی کا نام زندگی ہے

Poet: kanwal naveed By: kanwal naveed, karachi

ٹو ٹنے کا بکھرنے کا
جمنے کا پگھلنے کا
کبھی آنسووں میں آئینہ دیکھیں
کبھی سپنوں میں چائینہ دیکھیں
کبھی کسی کو چاہنے کا
پھر چاہت کو چھپانے کا
ظاہراً نیک سا بننے کا
شوق نیک کہلانے کا

اسی کا نام زندگی ہے
اسی کا نام زندگی ہے

سوچوں میں کبھی گم سم سے
کبھی تم ہم سے کبھی ہم تم سے
بے مطلب سی باتوں میں
الجھے ہوئے خود کی ذاتوں میں
ہر کوئی غلام خواہش کا
اپنی ذات کی فرمائش کا
آگے آگے جانے کا
زیادہ زیادہ پانے کا

اسی کا نام زندگی ہے
اسی کا نام زندگی ہے

کبھی غیر ہنساتے ہیں
کبھی اپنے جلاتے ہیں
سارے منافق لوگ یہاں
کچھ ہوتے ہیں کچھ دیکھاتے ہیں
اندر اندر گٹھتے جانا
اپنا بوجھ لیے مر جانا
خود کے لیے سب کرنا
دوسروں پر احسان جتانا

اسی کو نام زندگی ہے
اسی کا نام زندگی ہے

Rate it:
Views: 648
23 May, 2013
Related Tags on Life Poetry
Load More Tags
More Life Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets