اسے بھول جا

Poet: M.Z By: M.Z, karachi

کہاں آکر رکے تھے راستے،کہاں موڑ تھا اسے بھول جا
وہ جو مل گیا اسے یاد رکھ، جو نہ ملا اسے بھول جا

وہ تیرے نصیب کی بارش کسی اور چھت پہ برس گئی
دل بے خبر میری بات سن،اسے بھول جا اسے بھول جا

میں تو غم تھا تیرے دھیان میں،تیری آس میں تیرے گمان میں
صبا کہہ گئی میرے کان میں، میرے پاس آ اسے بھول جا

کسی آنکھ میں نہیں اشک غم، تیرے باد نہیں کچھ بھی کم
تجھے زندگی نے بھلا دیا، تو بھی مسکرا اسے بھول جا

نہ وہ آنکھ ہی تیری آنکھ تھی، نا وہ خواب ہے تیرا خواب تھا
دل منتظر تو یہ کس لیے، تیرا جاگنا اسے بھو ل جا

یہ جو دن رات کا ہے خیال سا،اسے دیکھ،اس پے یقین نہ کر
نہیں عکس کوئی بھی مستقل سر آئینہ اسے بھول جا

جو بساط جان ہے الٹ گیا، وہ جو راستے سے ہی پلٹ گیا
اسے روکنے سے حصول کیا، اسے مت بلا، اسے بھول جا

Rate it:
Views: 852
16 Dec, 2010
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL