اسے کھو کر کتنا روئی ہوں میں
شکست کی وادی میں سوئی ہوئی میں
دل میں مرے کوئی تمنا نہیں پلتی اب
آرزو کے زمانے سے کھوئی ہوں میں
وہ کتنا خوش ہے مجھ سے واسطہ توڑ کر
اسکی خوشی میں خوش ہوئی میں
اسکی خوشی اسکی زندگی کی خاطر
سب رنجشیں بھول گئی ہوں میں
وہ نہ کبھی جلے موم کی طرح اے خدا
بس جل جل کر بجھ رہی ہوں میں
اس کی راستے سے ماضی کے سب قصے
اپنے آنسوؤں سے دھو چکی ہوں میں