Add Poetry

اشتباہ نظر

Poet: BholayBhai By: BholayBhai, Gujranwala

آج پھر بھٹک رہا ہوں میں
یہاں سے وہاںِ، اکیلا، اداس اور پریشاں
سچ کی جستجو میں سرگرداں
پھر وہی سوالِ جان گسل
پھر وہی معمہ لا ینحل
میں اک سراب ہی ہوں، چلو یہ مانتا ہوں میں
پر کسی تشنہ لب کو کب پکارتا ہوں میں
خود اپنی تسکین تشنگی کے لیے
جب کوئی بن بلائے آتا ہے
میں اسے مان کر رحمت خداوندی
میزبانی کے فرض کی خاطر
اپنے بازو پھیلائے جیسے ہی
اس کی جانب قدم بڑھاتا ہوں
وہ یکایک ٹھٹھک سا جاتا ہے
اس کی آنکھوں میں اپنے پن کی جگہ
ایک بیگانگی امڈتی ہے
اس کے چہرے کی مسکان دلآویز
ایک بیزار زاویے میں ڈھلتی ہے

میری تنہائیوں سے بے پرواہ
اپنے قدموں کا رخ بدلتے ہوئے
پھر پلٹ کے نفرت سے مجھ کو تکتے ہوئے
پوری سفاکی و بے رحمی سے
اپنا جرم اشتباہ نظر
کیوں میرے سر تھوپ جاتا ہے

Rate it:
Views: 313
30 May, 2010
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets