اس گھر میں کیا یوں ہی رہیں گی عداوتیں! کیا خاندان میں اغیار کا منظر رہیں گے ہم؟ جاوید اک فیصلہ گھر دو نیم کر گیا اُدھر رہو تم اور ادھر رہیں گے ہم