اشک چھلکیں بھی تو آ نکھوں کو نہ رونے دینا
کچھ بھی ہو جاۓ ، مگر ایسا نہ ہونے دینا
رت جگے اپنے مقدر میں رقم کر لینا
اُن کی آ نکھوں کو مگر خواب سلونے دینا
بھول کر اپنی انا اُس کو منا بھی لینا
جس کو چاہو اُسے مت اور کا ہونے دینا
خواب ٹوٹیں تو بہت درد ہوا کرتا ہے
خود کو خوابوں کی نہ اب مالا پرونے دینا
جو بچھڑ جاۓ وہ مشکل سے ملا کرتا ہے
بھیڑ میں اُس کو زمانے کی نہ کھونے دینا
یاد رکھنا یہ ہمیشہ ، کہ جسے پیار کرو
اُس کی پلکوں کو نہ اشکوں سے بھگونے دینا
دل مِرا دِل ہے ، کویٔ ننھا سا بچہ تو نہیں
اس کو وعدوں کے نہ اب اور کھلونے دینا
ایک دِن اپنی ہی پہچان بنانا عذرا
خود کو حالات کے طوُفاں میں نہ کھونے دینا