ہر شخص طعنہ زن ہے ہیں کس عذاب میں
کوئی نہیں ہے رہبر راہ اضطراب میں
بے پردگی ہے کیوں یہ زمانےکی جستجو
حاصل نہیں کچھ بھی رخ بے حجاب میں
یادوں سے تیری غافل ہونا محال ہے
رکھے ہیں تیرے عکس دل کی کتاب میں
کیسی یہ ظلمتیں ہیں تنہا کے شہر میں
کوئی نہیں سمجھتا ہے کس عتاب میں