اعتبار وقت پے بے اختیار ھو کے رو پڑے

Poet: By: sumera ataria, GUDDU

اعتبار وقت پے بے اختیار ھو کے رو پڑے
کھو کر کبھی اسے تو کبھی پا کے رو پڑے

خوشیاں ھمارے پاس کھاں مستقل رہی
باھر کبھی ھنسے تو گھر آکے رو پڑے

گلہ نھیں کسی سے سب الزام اپنے سر کے ھیں
اس کے درد میں قید تھے مگر آزاد ھو کے رو پڑے

ھمارا بھی عجیب حال ھے کسی حال میں خوش نھیں وصی
دکھ ھی اتنے ملے سکھ پا کے رو پڑے

Rate it:
Views: 722
06 Jun, 2012