تعلیم کے لئے جس پلاٹ کا سودا ہوا تھا
انجمن نے اس پلاٹ کولنگرخانہ بنا دیا
نونہالوں کی تعمیر کے لئے جوکُتب خانہ بنا تھا
انجمن نے اس کُتب خانہ کو مُردہ خانہ بنا دیا
برسوں سے ان لیڈروں نے قوم کو کیا دیا
افسوس نئی نسل کو ہیرونچی بنا دیا
سالوں سال سے قوم جن کی گرفت میں ہے
ان ٹھیکہ داروں نے قوم کو مکمّل جاہل بنا دیا
خود تو شکار کرکے اپنا وقت گزار گئے
معصوم ذہنوں کو پکّا شکاری بنا دیا
شکوہ کریں تو کس سے کرے اور کہاں کرے
اس قوم کے لیڈروں نے ہی قوم کو ڈبو دیا
جن لوگوں نے قوم کو دیگ فنڈ میں جھونک دیا
افسوس! آج انہی کو قوم کی خدمت کا تمغا تھما دیا